قال الرسول الاعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


’’ان الحسین ؑ مصباح ھدی و سفینۃ نجاۃ وامام خیر ویمن و عزوفخر و بحر علم و ذخر و صدق رسولہ الکریم"

’’یقیناً حسینؑ ہدایت کے چراغ، نجات کے سفینہ،خیروبرکت اور عزت و فخر کے امام اور علم کا سمندر اور خزانہ ہیں‘‘۔

حسینی انسائیکلوپیڈیا

یہ ’’دائرۃ المعارف حسینیہ ؑ ‘‘ یا ’’حسینیؑ انسائیکلو پیڈیا‘‘ دنیا کے دوسرے انسائیکلو پیڈیاز سے اہم ترین گرانقدر اور نہایت ہی عمدہ علمی مطالب اور عنوانات کی وجہ سے منفرداور ممتاز حیثیت کا حامل ہے۔ یہ پہلا عظیم علمی خزانہ ہے جو تاریخ کے ’’کم‘‘ اور ’’کیف‘‘ یعنی مقدار اور معیار دونوں کو پیش نظر رکھ کر مرتب کیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مشرق اور مغرب کے اہل علم و قلم نے اسکی ایسے انداز میں توصیف و تعریف کی ہے جو صرف اسی کا حصہ قرار پائی ہے۔ ذیل میں ہم انکے اقوال سے چند ایک اقتباسات پیش کرنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔
یہ ایک ایسا علمی خزانہ ہے جس کی مثال پہلے نہیں ملتی ،بڑی تیزی کے ساتھ منصہ شہود پر آیا ہے‘ اپنی مثال آپ ، باوقارہے، یہ ایک۔۔۔’’بے مثال علمی خزانہ‘‘،’’یگانہ روزگار مجموعہ ‘‘،ہونے کی وجہ سے’’یہ دائرۃ المعارف دوسروں پر فوقیت رکھتا ہے‘‘ ،’’زبردست علمی کارنامہ‘‘،‘‘معنی اور مبنٰی دونوں لحاظ سے عظیم ‘‘،’’افضل کھیتی ‘‘،’’بہت بڑا علمی خزانہ‘‘، ’’سونے سے زیادہ قیمتی ‘‘ ، ’’بلند مقاصد کا حامل‘‘،’’بے نظیر علمی حیثیت‘‘کا’’ایسا مجموعہ جو سمند ر کی طرح وسیع اور فجر کی طرح روشن ہے ‘‘،’’ماہرانہ کوشش‘‘،’’کتاب کی صورت میں خزانہ ‘‘،’’محیر العقول شاہکار‘‘،’’غیر معمولی کارنامہ‘‘،’’وسیع علمی شاہکار‘‘،’’بے نظیر کارنامہ 
‘‘،’’تالیف کی تاریخ میں پہلا شاہکار‘‘،’’عظیم اور جامع مجموعہ ‘‘،’’مفید اور خوبصورت ثقافتی کردار‘‘،’’بلند مرتبہ اسلامی سرمایہ ‘‘، ’’ایسا مجموعہ جو مسلم اور غیر مسلم دونوں کے کام آسکے‘‘،’’ضخیم فکری کارنامہ ‘‘، ’’انسانی تاریخ میں سب سے پہلا شاہکار‘‘،’’ایسی محکم تحقیق اور حسینیت ؑ پر ایسا علمی مجموعہ کہ جس سے پہلے کوئی اور مجموعہ مرتب نہیں ہوا‘‘،’’بھاری بھر کم کارنامہ‘‘،’’مضامین کے لحاظ سے بے نیاز کردیتا ہے اور علمی مقصد کو پورا کرتا ہے‘‘،’’ضخیم حسینی مجموعہ‘‘ ، ’’95ملین (ساڑھے نو کروڑ) الفاظ کا مجموعہ ‘‘،’’جدید مجموعے کا شاہکار‘‘،’’بہت بڑا اسلامی انسائیکلو پیڈیا‘‘،’’ضخیم مجموعہ ‘‘ ، ’’اپنی نوعیت کا پہلا کارنامہ ‘‘،’’صدی کا معجزہ‘‘ ، ’’ ایک ایسا کارنامہ جو دوسروں سے ممتاز نوعیت کا حامل ہے‘‘،’’مختلف انداز میں پیش کیا جانے والا حسینی ؑ مجمو عہ ‘‘، ’’ عالم تحقیق و مباحث میں حقیقی طورپر سبقت لے جانے والا ‘‘،’’ ایسی ضخیم کوششوں کا مجموعہ جس سے محققین بے نیا زنہیں ہوسکتے‘‘،’’ ضخیم مجموعہ ‘‘،’’عظیم خزانہ ‘‘، ’’تاریخ میں پہلی بار‘‘،’’جدید عالمی تحریر‘‘،’’ اپنی نوعیت کاسب سے پہلا کارنامہ ‘‘، ’’ادبی و ثقافتی معجزہ ہے‘‘۔

یہ ہیں وہ الفاظ جو مختلف طبقوں کے ان صاحبان علم اور ارباب فکر کے قلم اور زبان سے نکلے ہیں جو متعدد معروف حوالوں اور کارناموں کی وجہ سے بڑی شان کے حامل اور یدطولیٰ رکھتے ہیں اور مذہبی اصول اور مختلف شعبوں سے ان کا تعلق ہے ۔چونکہ اس مجموعہ کی بہت بڑی اہمیت ہے لہٰذا اس کی صدائے باز گشت بھی بڑے وسیع پیمانے پر سنی گئی ہے۔ چنانچہ دنیا کے مختلف ملکوں میں مختلف اخبارات ورسائل نے اس کے متعلق مقالات شائع کئے ہیں۔ نشریاتی اداروں سے اسکے بارے میں خصوصی نشریات پیش کی گئیں اور مضامین ٹیلی کاسٹ ہوئے۔ جبکہ اس پر فقہا ء ، ادبا،شعراء، سیاستدانوں اور علماء نے نظم و نثر میں تقریظیں لکھیں اور خطباء و مقررین نے اسکے بارے میں خطابات اور تقاریر کیں۔ باوجودکہ ابھی تک اس کا ایک تھوڑا سا حصہ ہی چھپ کر منظر عام پر آیاتھا لیکن ان چند اجزاء نے اسکے علمی، تاریخی، فکری، سیاسی،مذہبی اور موضوعی راہ عمل کی نشاندہی کردی تھی۔

اردو زبان میں اس سلسلہ میں ترجمہ و تلخیص کا کام حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا میرزا محمد جواد شبیر  اور مولانا ہاشم رضا غدیری  نے انجام دیا ہے اور یہ کام مسلسل جاری ہے۔  اب تک دس کے قریب کتب اردو زبان میں منظرِ عام پر آچکی ہیں اور مزید کتب عنقریب  قارئین کی خدمت میں پیش کی جائیں گی۔ 

   

 مولانا ہاشم رضا غدیری    

 مولانا میرزا محمد جواد

مولانا ہاشم رضا غدیری

مولانا میرزا محمد جواد شبیر

 

 یہ عظیم امانت اور بکھرے ہوئے موتی جنھیں مجلسی زمان حضرت آیت اللہ الشیخ محمد صادق کرباسی مدظلہ نے ایک خوبصورت گلدستہ میں سجا کر مظلوم کربلاسید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی والدہ حضرت سیدہ نساء العالمین بتول عذراء فاطمہ زہرا ؑ کی خدمت میں پیش کر نے کی سعادت حاصل کی ہے اس کے مجلات کی تعداد ساڑھے سات سو سے تجاوز کر چکی ہے۔

 

اردو زبان میں اس تاریخی دستاویز اور علمی کارنامے کو عوام و خواص کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت ادارہ منہاج الحسین ؑ لاہور پاکستان کو حاصل ہوئی ہے ۔جس پر تیزی سے کام جاری  ۔اس عظیم سلسلہ کو شائع کرنے کیلئے مخیر مومنین کے ہر قسم کے تعاون کی ضرورت ہے۔ آپ اپنے مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے کوئی بھی جلد شائع کرا سکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ محمد و آل محمد ؑ کے صدقہ میں ہم سب کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔

 

(آمین)